کس کس ادا سے تو نے جلوہ دکھا کے مارا
کس کس ادا سے تو نے جلوہ دکھا کے مارا
آزاد ہو چکے تھے بندہ بنا کے مارا
گردن میں قمریوں کی الفت کا طوق ڈالا
بلبل کو یار تونے گل میں پھنسا کے مارا
آنکھوں میں تیری ظالم چھریاں چبھو رہی ہیں
جس کو نظر سے دیکھا پلکیں اٹھا کے مارا
مجھ کو نماز پڑھتے ترچھی نظر سے دیکھا
اللہ رے تیری شوخی گھر میں خدا کے مارا
آپ ہی بنا تو منصور خود بول اٹھا انا الحق
اک مرد بے گناہ کو سولی چڑھا کے مارا
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 27)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.