Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خار حسرت قبر تک دل میں کھٹکتا جائے گا

نا معلوم

خار حسرت قبر تک دل میں کھٹکتا جائے گا

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    خار حسرت قبر تک دل میں کھٹکتا جائے گا

    مرغ بسمل کی طرح لاشہ پھرکتا جائے گا

    دیکھیے کب تک جواب خط سے آنکھیں شاد ہوں

    راستہ دیکھا نہیں قاصد بھٹکتا جائے گا

    جان جائے گی جو عشق عارض گل رنگ میں

    تختۂ تابوت مثل گل مہکتا جائے گا

    میں وہ کشتہ ہوں کہ میری لاش پر اے دوستو

    اک زمانہ دیدۂ حسرت سے تکتا جائے گا

    چن کے افشاں بام پر بہر خدا مت جائیو

    اے صنم جو دیکھ لے گا سر ٹپکتا جائے گا

    مر گیا ہوں میں کسی کی حسرت دیدار میں

    قبر تک لاشہ بھی میرا راہ تکتا جائے گا

    اے ظفرؔ قائم رہے گی جب تلک اقلیم ہند

    اختر اقبال اس گل کا چمکتا جائے گا

    مأخذ :
    • کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 30)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے