Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اے جان میری آنکھوں پر یہ بارِ نظری کیوں ہے

نا معلوم

اے جان میری آنکھوں پر یہ بارِ نظری کیوں ہے

نا معلوم

اے جان میری آنکھوں پر یہ بارِ نظری کیوں ہے

تم بام پہ آئے ہو یہ جلوہ گری کیوں ہے

جس نے تمہیں دیکھا ہے ہوش اس کے بجا کب ہیں

چتون تری او ظالم جادہ سے بھری کیوں ہے

اسرارِ نہفتہ کا کچھ بھید نہیں کھلتا

یہ آہ شبِ فرقت حسرت ہے بھری کیوں ہے

پوچھا نہ کبھی تو نے حالِ شب تنہائی

او کافرِ دیں مجھ سے یہ بے خبری کیوں ہے

اے چشمِ شبِ غم میں کچھ صبر بھی ہے لازم

طوفان بپا ہوگا یہ نوحہ گری کیوں ہے

میں دھیان میں کس بت کے بھولا ہوں دو عالم کو

دل محوِ تماشا ہے یہ درد سری کیوں ہے

مأخذ :
  • کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 7)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے