اگر تو نے کہنا نہ مانا کسی کا
برا ہوگا ظالم ستانا کسی کا
عبث ہے یہ مہندی لگانا کسی کا
ہے مد نظر خوں بہانا کسی کا
میرے رونے پر مسکرانا کسی کا
غضب ہے یہ بجلی گرانا کسی کا
جہاں جس کو تاکا وہیں اس کو مارا
قیامت ہے یا رب نشانا کسی کا
جو پوچھے کوئی ہم سے بے پردہ کہہ دیں
وہ غیروں کے گھر چھپ کے جانا کسی کا
نظر دولت حسن کی تاک میں ہے
کہیں لٹ نہ جائے خزانا کسی کا
تو برق اپنی بے تابیاں بھول جائے
اگر دیکھ لے تلملانا کسی کا
میرا قصۂ ہجر سن کر وہ بولے
مزے دار ہے یہ فسانا کسی کا
کلیسا میں ہے یا ہے دیر و حرم میں
بتاؤں تمہیں کیا ٹھکانا کسی کا
نکل جائیں گی حسرتیں تیری اے دل
شب وصل ہوگا جو آنا کسی کا
شب وعدہ خوں اے رشیدؔ اپنا ہوگا
وہ پاؤں میں مہندی لگانا کسی کا
- کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 11)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.