مبارک جوانی پہ آنا کسی کا
ہوا اوج پر اب زمانہ کسی کا
شب وصل تو چین سے گزری لیکن
ستم ہو گیا صبح جانا کسی کا
اتر آئے زہرہ فلک سے چھما چھم
یہ ہے سحر واللہ گانا کسی کا
بلایا ہے قاصد تو جا کر یہ کہہ دے
کہ کیا کھیل سمجھا ہے آنا کسی کا
لیا بوسہ جھٹ جھٹ تو جھنجھلا کے بولے
ہے بے شک برا منہ لگانا کسی کا
کہا حال دل میرا سنئے تو بولے
نہیں بھاتا ہم کو فسانا کسی کا
لگے توڑنے بند محرم کے جوبن
ستم ہے جوانی پہ آنا کسی کا
یہاں کیا ہے محشر میں معلوم ہوگا
تمہیں شعلہ رو یوں جلانا کسی کا
غضب تھا ستم تھا وہ اٹکھیلیوں سے
چھما چھم شب وصل آنا کسی کا
کہا ان کو جب شعلہ رو ہنس کے بولے
ہے زیبا ہمیں اب جلانا کسی کا
وہ بیٹھے ہیں کوٹھے پہ بکھرا کے زلفیں
ہے مد نظر دل پھنسانا کسی کا
خزاں آتے ہی باغ ماتم سرا تھا
قیامت ہے بلبل یہ آنا کسی کا
محبت میں کھو بیٹھے جان و جگر دل
بتائیں تمہیں کیا ٹھکانا کسی کا
چھپا کر دوپٹے سے منہ اپنا بولے
مزا دے گیا مسکرانا کسی کا
نہ مغرور ہو دولت حسن پر تم
رہا ہے کہاں یہ خزانا کسی کا
سبھی کہتے تھے عشق ہے آفت جاں
کہا تم نے ہرگز نہ مانا کسی کا
دل آتے ہی دم ہو گیا اپنا رخصت
یہ آنا کسی کا ہے جانا کسی کا
ڈرو اے بتو ہے وہ اللہ کا گھر
بہت منع ہے دل دکھانا کسی کا
وہیں بھول جائے گی یہ نغمہ سنجی
جو تو سن لے بلبل ترانا کسی کا
آج سیکڑوں قتل بسمل ہزاروں
یہ ہے قہر سرمہ لگانا کسی کا
مقرر بلا کوئی لائے گا سر پر
عبث ہے یہ گیسو بڑھانا کسی کا
جو دم نکلے اپنا تو یوں نکلے یارب
میرا سر ہو اور آستانا کسی کا
آج نرم سن سن کے وہ حال میرا
فسوں ہو گیا یہ فسانا کسی کا
نہ صد چاک کیوں میرا ہو رشک سے دل
بہت سر پھرا ہے یہ شانا کسی کا
ہے پچھتانے سے فائدہ کیا اب اے دل
جو پہلے ہی کہنا نہ مانا کسی کا
خبر میری رحلت کی سن کر وہ بولے
کہ آج اٹھ گیا آب و دانا کسی کا
- کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 13)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.