بزم عشاق میں کیا جانے کدھر دیکھیں گے
بزم عشاق میں کیا جانے کدھر دیکھیں گے
دل یہ دیتا ہے گواہی کہ ادھر دیکھیں گے
کم سنی ہے ضدیں بھی ہیں نرالی ان کی
اس پہ مچلے ہیں کہ ہم درد جگر دیکھیں گے
ایک دل ایک جگر لایا تھا دونوں چھینے
اب میرے پاس رہا کیا جو ادھر دیکھیں گے
مجھ میں اور شمع میں ہوتی تھی شب ہجر یہ بات
آج کی رات بچیں گے تو سحر دیکھیں گے
لوگ سمجھاتے ہیں بے کار فصاحت مجھ کو
ترک کر دیں گے جو الفت تو ضرر دیکھیں گے
- کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 14)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.