Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بزم عشاق میں کیا جانے کدھر دیکھیں گے

نا معلوم

بزم عشاق میں کیا جانے کدھر دیکھیں گے

نا معلوم

بزم عشاق میں کیا جانے کدھر دیکھیں گے

دل یہ دیتا ہے گواہی کہ ادھر دیکھیں گے

کم سنی ہے ضدیں بھی ہیں نرالی ان کی

اس پہ مچلے ہیں کہ ہم درد جگر دیکھیں گے

ایک دل ایک جگر لایا تھا دونوں چھینے

اب میرے پاس رہا کیا جو ادھر دیکھیں گے

مجھ میں اور شمع میں ہوتی تھی شب ہجر یہ بات

آج کی رات بچیں گے تو سحر دیکھیں گے

لوگ سمجھاتے ہیں بے کار فصاحت مجھ کو

ترک کر دیں گے جو الفت تو ضرر دیکھیں گے

مأخذ :
  • کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 14)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے