مبتلائے غم دل ناکام ہے
جی کا آنا موت کا پیغام ہے
دل کا لے لینا ہے شیوہ آپ کا
جان دے دینا ہمارا کام ہے
لیتا جا او نامہ بر میری زباں
بس یہی نامہ یہی پیغام ہے
ان کی آنکھوں کو کوئی کہتا نہیں
دل ہمارا مفت میں بدنام ہے
اس کے کوچہ میں پڑا ہوں تھک کے میں
آگے اے تقدیر تیرا کام ہے
ایک ظالم کا تصور ہے مجھے
کیا خبر ہے صبح ہے یا شام ہے
وہ جدھر منہ کر کے سوئے رات بھر
دن ادھر کو اور ادھر کو شام ہے
- کتاب : Naghma-e-Sheeri'n (Pg. 15)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.