Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تری صورت بت کافر خدا نے وہ بنائی ہے

نا معلوم

تری صورت بت کافر خدا نے وہ بنائی ہے

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    تری صورت بت کافر خدا نے وہ بنائی ہے

    کہ خوف خدا مائل تری ساری خدائی ہے

    جنوں کا جوش ہو اے گل بدن تجھ سے جدائی ہے

    ہوائے دامن صحرا مرے سر میں سمائی ہے

    ہوا زلف عنبر فام پھر سر میں سمائی ہے

    قضا کا سامنا ہے موت پھر تشریف لائی ہے

    کسی دن پان کھانے میں ہنسی ان کو جو آئی ہے

    دل پر خون اہل عشق پر بجلی گرائی ہے

    ہوا منظور پھر تاراج کرنا کشور دل کا

    جو فوج رنج‌ و درد ہجر کی مجھ پر چڑھائی ہے

    ترے کوچے سے جیتے جی نہ اٹھوں گا نہ جاؤں گا

    مجھے میری قضا جان جہاں یاں کھینچ لائی ہے

    ہماری قبر پر رو رو کے فرماتے ہیں حسرت سے

    یہ وہ عاشق ہے جس نے جان تک ہم پر گنوائی ہے

    الجھ کر وہ سوال بوسۂ کاکل پہ یوں بولے

    تجھے سودا ہوا ہے یا کہ تیری موت آئی ہے

    وہ عیسیٰ دم جو آ جاتا تو جی اٹھتا یہ پھر مردہ

    یہی تھا مشورہ سب کا مری جب لاش اٹھائی ہے

    کوئی کہتا ہے مجنوں اور کوئی کہتا ہے دیوانہ

    تمہارے عشق میں پیارے یہ ذلت ہم نے پائی ہے

    نہ کر لللہ اس داغ جنوں کو رائیگاں اخگرؔ

    کہ یہ تیرے بڑے گاڑھے پسینے کی کمائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے