خط دیجیو چھپا کے ملے وہ اگر کہیں
دلچسپ معلومات
جئے پور کی گائیکہ پیاری جان نے اس غزل پر اپنی آواز دی ہے جس کی خبر ’’ارمانِ وصل‘‘ نامی گلدستہ سے ملتی ہے۔
خط دیجیو چھپا کے ملے وہ اگر کہیں
لینا نہ میرے نام کو اے نامہ بر کہیں
تیری گلی میں خاک بھی چھانی کہ دل ملے
ایسا ہی گم ہوا کہ نہ آیا نظر کہیں
رونا جہاں تلک تھا مری جاں میں رو چکا
مطلق نہیں ہے چشم میں نم کا اثر کہیں
یاور اگر تجھے نہیں آتا تو دیکھ لے
آنسو ڈھلک گئے کہیں لختِ جگر کہیں
ایذا فغاں کے حق میں کہاں تک روا نہیں
ظالم یہ کیا ستم ہے خدا سے بھی ڈر نہیں
- کتاب : Arman-e-Wasl (Pg. 2)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.