روتی چھوڑ کے برہن کو تم کون سے دیس سدھار گئے
روتی چھوڑ کے برہن کو تم کون سے دیس سدھار گئے
تکتے تکتے راہ تمہاری نین ہمارے ہار گئے
ڈوب گیا ہر ایک کنار ابرہا کے اندھیاروں میں
بیچ بھنور میں چھوڑ کے نیا تم کت کھیون ہار گئے
من سے من کا سودا کر کے جیون کا سکھ چھین لیا
تم جھوٹے سودا گر نکلے جھوٹا کر بیوپار گئے
پلکوں پر جل دیپ جلا کر نین بچھے ہیں راہوں میں
آجاؤ پردیسی بالم تم جیتے ہم ہار گئے
نین ملائے تھے تو رکھتے لاج بھی نین ملانے کی
نین چرا کر کیوں برہن کے تیر کلیجے مار گئے
مانگ مری سیندور کو ترسے نیناں ترسیں کاجل کو
روٹھ کے مجھ سے سنگ تمہارے سارے ہار سنگار گئے
ساحل سے ٹکرا ٹکرا کر نیا اپنی ڈوب گئی
منزل پا کر منزل کھوئی جیت کے بازی ہار گئے
نیناں جادو ڈار کے کس کے روپ نے تم کو بھرمایا
کس بیرن کے بس میں آئے کس سوتن کے دوار گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.