جو مجھ میں بولتا ہے میں نہیں ہوں
یہ جلوہ یار کا ہے میں نہیں ہوں
کہا منصور نے سولی پہ چڑھ کر
انا الحق کی صدا ہے میں نہیں ہوں
عبا پہنے ہوئے مٹی کی مورت
کوئی بہروپیا ہے میں نہیں ہوں
میرے پردے میں آکر اور کوئی
تماشہ کر رہا ہے میں نہیں ہوں
جو میں ہوتا خطا مجھ سے بھی ہوتی
مجھے ڈر کاہے کا ہے میں نہیں ہوں
جو بولے مے خانے میں جا کے بیدم
وہاں نقشہ ہے میرا میں نہیں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.