فصل گل ہے شراب پی لیجیے
ضد نہ کیجے جناب پی لیجیے
آگے چل کر حساب ہونا ہے
اس لیے بے حساب پی لیجیے
دو تو قطرے ہیں جام کے اندر
کر کے زیر نقاب پی لیجیے
جو پیے چھپ کے وہ منافق ہے
شرم کیسی جناب پی لیجیے
دل کا شیشہ ہے اور خلوص کی مے
اب تو عالی جناب پی لیجیے
جاودانی سرور آئے گا
آسمانی گلاب پی لیجیے
آپ اور اتنی ضد عدمؔ صاحب
حرج کیا ہے شراب پی لیجیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.