Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جس کی جانب وہ نظر اپنی اٹھا دیتے ہیں

نا معلوم

جس کی جانب وہ نظر اپنی اٹھا دیتے ہیں

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    جس کی جانب وہ نظر اپنی اٹھا دیتے ہیں

    اس کی سوئی ہوئی تقدیر جگا دیتے ہیں

    تیری دزدیدہ نگاہوں کو دعا دیتے ہیں

    جتنے چبھتے ہیں یہ تیر اتنا مزا دیتے ہیں

    جب سے دیکھا ہے انہیں اپنا مجھے ہوش نہیں

    جانے کیا چیز وہ نظروں سے پلا دیتے ہیں

    تخت کیا چیز ہے اور لعل و جواہر کیا ہیں

    عشق والے تو خدائی بھی لٹا دیتے ہیں

    ایک دن ایسا بھی آتا ہے محبت میں ضرور

    خود وہ گھبرا کے نقاب اپنا اٹھا دیتے ہیں

    اپنی بربادی پہ خوش ہوں یہ سنا ہے جب سے

    وہ جسے اپنا سمجھتے ہیں مٹا دیتے ہیں

    اپنے دامن کو ذرا آپ بچا کر رکھنا

    سرد آہوں سے بھی ہم آگ لگا دیتے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نصرت فتح علی خان

    نصرت فتح علی خان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے