جس کی جانب وہ نظر اپنی اٹھا دیتے ہیں
جس کی جانب وہ نظر اپنی اٹھا دیتے ہیں
اس کی سوئی ہوئی تقدیر جگا دیتے ہیں
تیری دزدیدہ نگاہوں کو دعا دیتے ہیں
جتنے چبھتے ہیں یہ تیر اتنا مزا دیتے ہیں
جب سے دیکھا ہے انہیں اپنا مجھے ہوش نہیں
جانے کیا چیز وہ نظروں سے پلا دیتے ہیں
تخت کیا چیز ہے اور لعل و جواہر کیا ہیں
عشق والے تو خدائی بھی لٹا دیتے ہیں
ایک دن ایسا بھی آتا ہے محبت میں ضرور
خود وہ گھبرا کے نقاب اپنا اٹھا دیتے ہیں
اپنی بربادی پہ خوش ہوں یہ سنا ہے جب سے
وہ جسے اپنا سمجھتے ہیں مٹا دیتے ہیں
اپنے دامن کو ذرا آپ بچا کر رکھنا
سرد آہوں سے بھی ہم آگ لگا دیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.