Font by Mehr Nastaliq Web

اس کے رُخ صبیح پر زلفیں مشک فام دو

غلام امام شہید

اس کے رُخ صبیح پر زلفیں مشک فام دو

غلام امام شہید

MORE BYغلام امام شہید

    اس کے رخ صبیح پر زلفیں مشک فام دو

    قدرت حق یہ دیکھیے ایک سحر ہے شام دو

    کعبہ و عرش بھی مقام اس کو ملے ہیں دو مقام

    بادہ ہے ایک جام دو ایک ہوا ہے جام دو

    ایک حدیث مصطفیٰ دوسرا مصحف خدا

    دین کے لئے ہیں رہنما کافی ہیں یہ کلام دو

    حق نے اسے کیا سلام اس نے ہمیں دیا سلام

    ہم نے بھی لے لیا سلام شوق سے یہ سلام دو

    مظہر نور کبریا کوئی نہیں ترے سوا

    تیغ جب ایک ہو بھلا اس کے ہوں کب نیام دو

    ایک نبی کے ہاتھ سے ایک علی کے ہاتھ سے

    کوثر سلسبیل کے ہم کو ملیں گے جام دو

    کیا ہی حسن حسین کا حسن دیکھ لو ذرا

    میری تو آنکھوں کی ضیا پتلیاں ہیں امام دو

    آج شہیدؔ بے نوا پڑھتا ہے نعت مصطفیٰ

    جمع ہوں خاص و عام دو سب کو یہی پیام دو

    مأخذ :
    • کتاب : نعت کے چند شعرائے معتقدین (Pg. 32)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے