اس کے رُخ صبیح پر زلفیں مشک فام دو
اس کے رخ صبیح پر زلفیں مشک فام دو
قدرت حق یہ دیکھیے ایک سحر ہے شام دو
کعبہ و عرش بھی مقام اس کو ملے ہیں دو مقام
بادہ ہے ایک جام دو ایک ہوا ہے جام دو
ایک حدیث مصطفیٰ دوسرا مصحف خدا
دین کے لئے ہیں رہنما کافی ہیں یہ کلام دو
حق نے اسے کیا سلام اس نے ہمیں دیا سلام
ہم نے بھی لے لیا سلام شوق سے یہ سلام دو
مظہر نور کبریا کوئی نہیں ترے سوا
تیغ جب ایک ہو بھلا اس کے ہوں کب نیام دو
ایک نبی کے ہاتھ سے ایک علی کے ہاتھ سے
کوثر سلسبیل کے ہم کو ملیں گے جام دو
کیا ہی حسن حسین کا حسن دیکھ لو ذرا
میری تو آنکھوں کی ضیا پتلیاں ہیں امام دو
آج شہیدؔ بے نوا پڑھتا ہے نعت مصطفیٰ
جمع ہوں خاص و عام دو سب کو یہی پیام دو
- کتاب : نعت کے چند شعرائے معتقدین (Pg. 32)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.