اس رخ پاک کا جس بزم چرچا ہوگا
اس رخ پاک کا جس بزم چرچا ہوگا
در و دیوار سے واں نور برستا ہوگا
کیوں نہ ہو غیرت برگ شجر طور زباں
جب مرے منہ میں ترا وصف سراپا ہوگا
حبذا صاف جبیں صل علیٰ پیشانی
شعلۂ طور خجل دیکھ یہ ماتھا ہوگا
اس قد پاک کے سائے کا بندھا ہے جو خیال
اختر بخت عدم میں مرا چمکا ہوگا
ماہ نو عید شفاعت کا چمک جاوے گا
جس طرف حشر میں ابرو کا اشارہ ہوگا
شان محبوبی سے جب آپ نکل آئیں گے
روکش صحن چمن حشر کا عرصہ ہوگا
جائیں گے سوئے چمن کنج قفس سے چھٹ کر
اپنی قسمت میں کوئی اور بھی ایسا ہوگا
ہم صفیرو مرا احوال بھی کہلا بھیجو
کوئی زدار مدینے کو بھی جاتا ہوگا
ہے مدینے کی زیارت کا جو کافؔی مشتاق
یہ ارادہ مرا یارب کبھی پورا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.