Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ جب سے خرمن مسرتوں کا جلا گئے بجلیاں گرا کے

کامل شطاری

وہ جب سے خرمن مسرتوں کا جلا گئے بجلیاں گرا کے

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    وہ جب سے خرمن مسرتوں کا جلا گئے بجلیاں گرا کے

    سنبھالے بیٹھا ہوں خاک دل کی ہزاروں چنگاریاں دبا کے

    بڑے مزے سے گزر رہی تھی یہ کیا کیا دیدہ ور بنا کے

    ادھر تو آؤ بلائیں لے لوں کہاں چلے خاک میں ملا کے

    تمام عزت ہے آپ ہی کی یہ چھیڑا پنے گدا سے کیسی

    نہ دیکھیے یوں مرا تماشہ حضور اب ٹھوکریں کھلا کے

    جناب زاہد یہ مے کدہ ہے ادھر کا رخ تم نے کیوں لیا ہے

    نہ جانے کتنوں نے ہار مانی نگاہ ساقی کی شہہ میں آکے

    خبر تو لو کس کی ہے یہ شوخی کہ ایک بجلی سی دل میں چمکی

    نفس کی راہوں سے چل دیا ہے ابھی کوئی میرے گدگدا کے

    سبک نگاہی کے داغ سے تو یہ حسرت دید ہی بھلی ہے

    ہم اپنا خود اعتبار کھوتے کسی کے آگے نظر اٹھا کے

    کسی کی محفل میں کیا بتائیں دماغ اپنا کہاں تھا آخر

    ہماری دنیا ہی اور کچھ تھی جو اس نے دیکھا تھا مسکرا کے

    عجب نہیں ہے یہی ادائیں جنوں کے پھر حوصلے بڑھائیں

    ذرا سا دامن کو چھو لیا تھا جھٹک دیا تم نے ادبدا کے

    سمٹ کے سب آ گئی ہے یا رب کہاں سے یہ کائنات مجھ میں

    کہاں کہاں سے گزر رہاں ہوں نظر سے ان کی نظر ملا کے

    اگر تمہیں یار مل چکا ہے تو پھر حرم ہے نہ بت کدہ ہے

    غلاف کعبہ پہ جاکے ڈالو بتوں کو رکھو کہیں اٹھا کے

    نہ جانے کاملؔ کو کیا ہوا ہے تمہارے قدموں پہ لوٹتا ہے

    بڑا ہی گستاخ کر دیا ہے حضور نے اس کیا منہ لگا کے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    مأخذ :
    • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 276)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے