Font by Mehr Nastaliq Web

وہ جب تشریف لائے گھر سے در تک

حسن رضا بریلوی

وہ جب تشریف لائے گھر سے در تک

حسن رضا بریلوی

MORE BYحسن رضا بریلوی

    وہ جب تشریف لائے گھر سے در تک

    بھکاری کا بھرا ہے در سے گھر تک

    دہائی نا خدائے بے کساں کی

    کہ سیلاب الم پہنچا کمر تک

    الٰہی دل کو دے وہ سوز الفت

    پھنکے سینہ جلن پہنچے جگر تک

    نہ ہو جب تک تمہارا نام شامل

    دعائیں جا نہیں سکتیں اثر تک

    خدا یوں ان کی الفت میں گماں دے

    نہ پاؤں پھر کبھی اپنی خبر تک

    نہ کھول آنکھیں نگاہ شوق ناقص

    بہت پردے ہیں حسن جلوہ گر تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے