وہ مسیحا ہونے کا دعویٰ کرے
وہ مسیحا ہونے کا دعویٰ کرے
ہم سے بیماروں کو جو اچھا کرے
دوست ہی جب کام دشمن کا کرے
پھر کوئی دشمن کا کیا شکوہ کرے
آدمی عاشق بھی ہے معشوق بھی
اپنا جلوہ آپ یہ دیکھا کرے
سیکھنا چاہے اگر جادو کوئی
اس کی آنکھوں کی طرف دیکھا کرے
عشق میں عاشق کی یہ معراج ہے
قتل ہو قاتل کا منہ دیکھا کرے
ہے وہی دنیا میں اکبرؔ سربلند
یار کے در پر جو سر رگڑا کرے
- کتاب : روحانی گلدستہ (Pg. 25)
- Author :شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : تنظیم اکبری، خانقاہ سجادیہ، داناپور (2012)
- اشاعت : First
- کتاب : تجلیاتِ عشق (Pg. 301)
- Author :شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : شوکت شاہ جہانی، آگرہ (1896)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.