وہ یاد آئے تو بے خود ہو گئے ہم
وہ یاد آئے تو بے خود ہو گئے ہم
تصور میں کسی کے کھو گئے ہم
ہے اجر خیر نیکی شر بدی ہے
وہی کاٹا کئے جو بو گئے ہم
ملا ہے سایۂ دیوار جاناں
بس اب تو حشر تک کو سو گئے ہم
نظر آئی نہ ہم کو صبح صادق
ضرورت سے زیادہ سو گئے ہم
نظر آیا ہمیں جنت کا نقشہ
حفیظؔ ان کی گلی میں جو گئے ہم
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 120)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.