Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آئینۂ نظر کو میں رو بہ رو رکھا ہوں

وطن حیدرآبادی

آئینۂ نظر کو میں رو بہ رو رکھا ہوں

وطن حیدرآبادی

MORE BYوطن حیدرآبادی

    آئینۂ نظر کو میں رو بہ رو رکھا ہوں

    جو دیکھتا ہے مجھ کو میں اس کو دیکھتا ہوں

    ابر خودی سے تاباں ہے آفتاب وحدت

    گویا ہے ذرہ ذرہ بے خود ہو میں خدا ہوں

    انجان ہوں جہاں سے ہمدم ہوں جان جاں سے

    جو مجھ کو جانتا ہے میں اس کو جانتا ہوں

    یا دل نشیں ہے دل میں یا دل ہے دل نشیں میں

    میں آئینے میں ہوں یا آئینہ دیکھتا ہوں

    وصوت باتیں کرتے ہیں آپ مجھ سے

    بے ہوش و گوش میں بھی گوشے میں سن رہا ہوں

    غیب و شہود دونوں ہیں جلوہ گاہ میری

    میں آپ ہی خلا میں آپ ہی ملا ہوں

    دونوں مکان دیکھتے ہیں آپ جلوہ فرما

    بت خانے میں رہا ہوں کعبے میں بھی رہا ہوں

    کہتے ہیں اہل عالم عالم میں ہوں وطنؔ میں

    سمجھا نہ کوئی مجھ کو عالم بنا رہا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے