سمجھا نہ حق کو بندہ کہایا تو کیا ہوا
سمجھا نہ حق کو بندہ کہایا تو کیا ہوا
اندھے کی طرح رو کے پکارا تو کیا ہوا
اپنے مکاں میں یار کو رکھ کر نہیں ملا
کعبے کو جا کے حاجی کہایا تو کیا ہوا
مسجود پاس ہے نہ ہوا ہم بغل کبھی
کعبے میں جا کے شیخ کہایا تو کیا ہوا
خاشاک ماسوا سے نہ دل کو کیا صفا
کعبے کا صحن جھاڑ کے آیا تو کیا ہوا
سمجھا نہ کون گویا ہے اس دم کلام کا
قرآن پڑھ کے تو نے سنا تو کیا ہوا
جب تو مٹے تو ہوگا غریق یم وصال
رکھ کر خودی خدا کو پکارا تو کیا ہوا
میں وہی نور حسن ازل ہوں سمجھ وطنؔ
مٹی میں عشق نے جو ملایا تو کیا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.