جب غیر نظر سے دور ہوا اور پائی صفائی نینن میں
جب غیر نظر سے دور ہوا اور پائی صفائی نینن میں
تب شان خدا کی آئی نظر بن بن کے خدائی نینن میں
نے دیر میں بھی تجھ سے ملانے بھول کے میں بھی کعبہ گیا
جب اہل نظر سے آنکھ لڑی تب رمز بھی پائی نینن میں
معراج اگر ہونا ہے تجھے اور حق سے اگر ملنا ہے تجھے
تو تار نظر کو زینہ بنا اور کر لے رسائی نینن میں
کثرت تو جسے سمجھا ہے یہاں وحدت ہے وہی تو دیکھ عیاں
کہتے ہیں جدا پر دیکھنے کو پائی نہ جدائی نینن میں
وہ مجھ سے جو پوچھا آؤں کہاں اور آپ کو تجھ میں پاؤں کہاں
تب دل کی صفائی ہمت سے جاناں کو بلائی نینن میں
تو تجھ کو نظر سے اپنے چھپا آئے گی نظر تب شان خدا
مکنوں ہے برائی نینن میں مشحوں ہے بھلائی نینن میں
پڑتی ہے نظر جس شئے پہ مری آتا ہے نظر میں صاف وہی
امید مری اے اہل نظر خالق سے بر آئی نینن میں
آتا ہی نہیں ہے کوئی نظر جز حق کے ہمیں اب جلوہ گر
پھیری ہے جناب عشق نے خود ہمت سے دہائی نینن میں
کونین ہے تیرے پیش نظر پر تجھ کو کوئی دیکھا نہ بشر
ہر شان سے تو نے دیدہ نشیں صورت جو چھپائی نینن میں
نے ذکر خدا نے فکر خودی نے غیر نہ اپنی یاد رہی
اک دیدہ نشیں کی دید وطنؔ بستر ہے جمائی نینن میں
ڈھونڈا میں وطنؔ گوہر دوسرا پر مجھ کو کہیں بندہ نہ ملا
کیا شان خدا کی شکر خدا بے پردہ سمائی نینن میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.