رہتا ہے جان عرش پہ تن ہے یہاں مرا
رہتا ہے جان عرش پہ تن ہے یہاں مرا
پایا میں لا مکاں سے پرے ہے مکاں مرا
ایک بات ہے ثبات جہاں میرے نطق سے
گویا ہے بھید گنج خفی کا وہاں مرا
حق مجھ میں آئینہ ہے میں ہوں حق کا آئینہ
شان صفا ہے حال نہاں و عیاں مرا
رہتا ہوں چشم اہل بصر کی نگاہ میں
ملتا ہے نکتہ داں کے سخن میں نشاں مرا
ذات خدا ہے فہم میں وہم ہے خودی
علم الیقین سمجھو تو حق ہے گماں مرا
دیر و حرم میں بھول کے رکھا نہ میں نے پاؤں
سینے میں اہل دل کے ہے جب سے مکاں مرا
میں وہ طلسم غیب و شہادت ہوں اے وطنؔ
سنتا ہوں نام پر نہیں ملتا نشاں مرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.