یار اپنی شکل میں ہے ہم ہیں شکل یار میں
یار اپنی شکل میں ہے ہم ہیں شکل یار میں
یاں بھی ہم دیدار میں ہیں واں بھی ہم دیدار میں
ان فی قتلی حیاتی کا رہے نشہ جسے
دار پر سو بار لٹکے لذت دیدار میں
تو سلامت ساقیا آباد تیرا مے کدہ
کر دیا خود سا مجھے اک ساغر سرشار میں
پاس ہے وہ نحن اقرب کہہ کے دیکھو کس قدر
دور ہے عالم ہی اس سے اک غلط پندار میں
وہم کا اپنے ذرا پردہ اٹھا کر دیکھیے
یار ہی ظاہر ہوا ہے صورت اغیار میں
خر موسیٰ اور مازاغ البصر کچھ اور ہے
جس کی جیسی دید ویسا حوصلہ ابصار میں
اب تو ہم ہر آن غوثیؔ رہتے ہیں دو شان میں
محو حق میں سہو شکل احمد مختار میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.