Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یار کاں کاں نہ پھرا دہر میں کیا کیا بن کر

امداد علی علوی

یار کاں کاں نہ پھرا دہر میں کیا کیا بن کر

امداد علی علوی

MORE BYامداد علی علوی

    یار کاں کاں نہ پھرا دہر میں کیا کیا بن کر

    آخرش بیٹھ گیا خاک کا پتلا بن کر

    رہ گیا تھا جو عدم میں مرا نقشہ بن کر

    آیا اب عالم ایجاد میں خاکہ بن کر

    ڈھونڈے اسرار خدا دل نے جو اندھا بن کر

    رہ گیا آپ ہی پہلو میں معمہ بن کر

    دیکھ لو خوب مجھے آیا ہوں ایسا بن کر

    پھر یہ فرمائے کوئی جاؤں گا کیسا بن کر

    بن گیا زخم جگر دیدۂ بینا بن کر

    داغ دل چمکا مرا عرش کا تارا بن کر

    جس نے دیکھا مجھے حیرت سے وہ منہ تکتا رہا

    میں بھی آیا ہوں جو دنیا میں تماشہ بن کر

    بے بہانے کے اگر ہے تمہیں آنے میں لحاظ

    یہ لو ہم مرتے ہیں تم آؤ مسیحا بن کر

    دم خفتن تھا کسی رنگ تلائی کا خیال

    اڑ گئی نیند میری سونے کی چڑیا بن کر

    میں سمجھتا تھا عبادت کو ہی اسباب نجات

    آتی ہے سامنے ہر دم میرے دنیا بن کر

    علویؔ چھٹتا نہیں جب تک کہ نہ اشتر تیرا

    آئے گا سوئی کے ناکے میں نہ دھاگہ بن کر

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    پرویز اور مسکین حسین قوال

    پرویز اور مسکین حسین قوال

    مأخذ :
    • کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 323)
    • اشاعت : Second

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے