یار کی مرضی کے تابع یار کا دم بھر کے دیکھ
یار کی مرضی کے تابع یار کا دم بھر کے دیکھ
عرض مطلب کر کے دیکھا ترک مطلب کر کے دیکھ
بے ارادہ مرنے والے با ارادہ مر کے دیکھ
سب تماشے کر چکا یہ بھی تماشہ کر کے دیکھ
موت خود بن جائے گی تیرے لئے اک زندگی
زندگی پہ مرنے والے زندگی میں مر کے دیکھ
یار تیرا ہے تو پھر تیری ہے ساری کائنات
سب کو اپنا کرنے والے اس کو اپنا کر کے دیکھ
ترک دنیا ترک عقبیٰ ترک مولا ترک ترک
یعنی یوں بے آرزو جینے کی عادت کر کے دیکھ
چھوڑ بھی دے مجھ کو میرے حال پر اے چارہ گر
عشق کے دشمن خدا پر بھی بھروسہ کر کے دیکھ
ہر مصیبت پیش خیمہ ہے ترے آرام کا
صبر سے بھی کام لے کچھ دن مصیبت بھر کے دیکھ
آ گیا کاملؔ دم آخر وہ جان انتظار
مرنے والے چین سے مر دیکھ اب جی بھر کے دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.