دینا ہے اگر تجھ کو دے اپنے خزانے سے
دینا ہے اگر تجھ کو دے اپنے خزانے سے
احباب و اقارب کے دینا نہ بہانے سے
میں عاشق شیدا ہوں دیوانہ تمہارا ہوں
نظروں میں کبھی آؤ حیلے سے بہانے سے
دن بھر رہی بے تابی شب بھر رہی بے خوابی
اے جان جہاں میرے گھر تیرے نہ آنے سے
چلمن سے نکل آؤ کیوں چھپتے ہو فرماؤ
ہے تم سے شناسائی مجھ کو بھی زمانے سے
تڑپاؤ نہ عاشق کو بات اتنی میری سن لو
نزدیک رہو میرے سرکو نہ سرہانے سے
نظروں میں میرے حاذقؔ شاہوں کی حقیقت کیا
ہے در پہ جبیں سائی خواجہ کے زمانے سے
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 78)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.