Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ دل ہے وہ مکاں جو لا مکاں والے کی منزل ہے

اوگھٹ شاہ وارثی

یہ دل ہے وہ مکاں جو لا مکاں والے کی منزل ہے

اوگھٹ شاہ وارثی

MORE BYاوگھٹ شاہ وارثی

    یہ دل ہے وہ مکاں جو لا مکاں والے کی منزل ہے

    وہ لیلیٰ ہے اسی میں یہ اسی لیلیٰ کا محمل ہے

    نہ خوش آتا ہے صحرا اور نہ دل بستی میں لگتا ہے

    یہ کیسی کشمکش میں جان ہے اور کیسی مشکل ہے

    یہی دیکھا تماشا جا کے ہم نے بزم جاناں میں

    کہیں لاشہ تڑپتا ہے کسی جا رقص بسمل ہے

    جسے دیکھا اسے گھائل کیا ہے چشم جاناں نے

    بچے گی جان کیوں کر آنکھ بھی قاتل کی قاتل ہے

    ہمیشہ ہم بغل وہ رشک لیلیٰ ہے تصور میں

    میری آغوش گویا اے جنوں آغوش محمل ہے

    کیا بے گھاٹ ہے اوگھٹؔ جناب شاہ وارثؔ نے

    سمجھ میں خود نہیں آتی ہے ایسی اپنی منزل ہے

    مأخذ :
    • کتاب : فیضان وارثی المعروف زمزمۂ قوالی (Pg. 8)
    • Author : اوگھٹ شاہ وارثی
    • مطبع : جید برقی پریس، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے