یہ جہاں بھی تو ہے اس کی آخری منزل بھی تو
یہ جہاں بھی تو ہے اس کی آخری منزل بھی تو
بانیٔ محفل بھی تو ہے خاتم محفل بھی تو
بوئے گل کا ہے تعلق برگ گل سے جس طرح
میری دنیا سے الگ بھی تو ہے اور شامل بھی تو
تجھ سے ظاہر کی تجلی تجھ سے باطن کا ثبوت
شاہد محمل نشیں بھی ہے توہی محمل بھی تو
آسمانوں پر ترا جلوہ زمیں پر تیرا نور
پرتو معبود بھی تو بندۂ کامل بھی تو
تو نظر میں ہو تو طوفاں کیا ہے موج بحر کیا
قعر دریا میں بھی تو ہی ہے سر ساحل بھی تو
تو مآل عاشقی ہے تو کمال حسن ہے
شمع محفل بھی ہے تو پروانۂ محفل بھی تو
جس کی یزداں کو تمنا جس کی عالم کو تلاش
وہ سرور جاں بھی تو ہے وہ سکون دل بھی تو
یا محمد تیرا میکشؔ تیری محفل تیرا جام
حاصل مستی بھی تو ہے مستیٔ حاصل بھی تو
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 287)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.