Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ کون غزل خواں ہے پر سوز و نشاط انگیز

علامہ اقبال

یہ کون غزل خواں ہے پر سوز و نشاط انگیز

علامہ اقبال

MORE BYعلامہ اقبال

    یہ کون غزل خواں ہے پر سوز و نشاط انگیز

    اندیشۂ دانا کو کرتا ہے جنوں آمیز

    گو فقر بھی رکھتا ہے انداز ملوکانہ

    ناپختہ ہے پرویزی بے سلطنت پرویز

    اب حجرۂ صوفی میں وہ فقر نہیں باقی

    خون دل شیراں ہو، جس فقر کی دستاویز

    اے حلقۂ درویشاں وہ مرد خدا کیسا

    ہو جس کے گریباں میں ہنگامۂ رستاخیز

    جو ذکر کی گرمی سے شعلے کی طرح روشن

    جو فکر کی سرعت میں بجلی سے زیادہ تیز

    کرتی ہے ملوکیت آثار جنوں پیدا

    اللہ کے نشتر ہیں تیمور ہو یا چنگیز

    یوں داد سخن مجھ کو دیتے ہیں عراق و پارس

    یہ کافر ہندی ہے بے تیغ و سناں خوں ریز

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے