یہ میرے پیر کا مجھ پر کرم ہے
یہ میرے پیر کا مجھ پر کرم ہے
جدھر دیکھوں ادھر اپنا صنم ہے
کچھ ایسا ہے کمال پیر اے دل
بدلنا روپ اس کا ایک ستم ہے
سمجھتا ہے جدا تو پیر کو کیوں
سراپا تجھ میں وہ تیرا صنم ہے
فنا کر پیر میں ہستی کو اپنی
یہ خود از کار تصویر صنم ہے
تعین کی جدائی ہے سمجھ لے
تیری ہستی جو ہے عین عدم ہے
بظاہر حق کو حق بندے کو بندہ
سمجھ نائبؔ ادب میں یہ رسم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.