یوں تو بندے کا زمانے میں ہے بندہ عاشق
یوں تو بندے کا زمانے میں ہے بندہ عاشق
پر خدا بھی کہیں ہوتا ہے کسی کا عاشق
قیس لیلیٰ پہ تو یوسف پہ زلیخا عاشق
آپ کے حسن پہ خود خالق یکتا عاشق
دست انور پہ ہوئے حضرت موسیٰ عاشق
لب جاں بخش کے ہیں خضر و مسیحا عاشق
آپ کے عشق سے ہوتا ہے مکمل ایماں
ہے وہی مومن کامل جو ہے سچا عاشق
اللہ اللہ رے وہ سرعت رفتار براق
ہوئی بجلی بھی جو دیکھا یہ نظارہ عاشق
قوس نے ابروئے پر خم کی بلائیں لے لیں
ماہ رخ پرتو جبیں پر ہوئی زہرہ عاشق
عقد پر دیں در دنداں پہ لگا کرنے نثار
رخ انور پہ ہوا ماہ بھی ایسا عاشق
مشتری کو بھی ہوا زلف نبی کا سودا
مہر کو مہر ہوا ہو گیا رخ کا عاشق
دل سے فائق کی طرح روئے نبی پر ہو نثار
ہے عبث گل پہ تو اے بلبل شیدا عاشق
- کتاب : Armaghan-e-Faaeq (Pg. 85)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.