بچائے اہل ہوس کو خدا محبت سے
بچائے اہل ہوس کو خدا محبت سے
کہ کم نہیں ہے محبت کبھی قیامت سے
محبت اور محبت بھی تاج عالم کی
محبت اور خلاف مزاج عالم کی
جو ماسوا سے گریزاں ہو آس سے کیا الفت
خدا سے غیر خدا کو بتاؤ کیا نسبت
جنون عشق سے عقل و خرد کا نام نہیں
غرض کے بندوں کو ذات صمد سے کام نہیں
یہ دیکھتے ہو کہ ہے عیب ہے یہ عیب ہے یہ
خطا معاف محبت نہیں فریب ہے یہ
محبت اور محبت حضور بابا کی
غرض کی بے ادبی ہے ہوس کی بیباکی
بدن پہ تار بھی دنیا کا بار ہوتا ہے
کوئی تاج دین محبت شعار ہوتا ہے
ادب یہی ہے محبت کا کوئی نام نہ لے
یہ ڈر ہے عشق ہوس سے کچھ انتقام نہ لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.