Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پڑھ رہا تھا کل تک جو زہد کا مقالہ شیخ

ذہین شاہ تاجی

پڑھ رہا تھا کل تک جو زہد کا مقالہ شیخ

ذہین شاہ تاجی

MORE BYذہین شاہ تاجی

    پڑھ رہا تھا کل تک جو زہد کا مقالہ شیخ

    ہو گیا ہے رندوں کا آج ہم پیالہ شیخ

    اس طرف گیا واعظ شیخ اس طرف آیا

    بن گیا حقیقت میں شاخ کا امالہ شیخ

    ایک ساغر شفاف سینہ آئینۂ دل صاف

    نفس کے ذمائم کا فرض ہے ازالہ شیخ

    چھوڑ کر حرم ایسی جائیداد با توقیر

    لے رہا ہے ساقی سے دیر کا قبالہ شیخ

    میکدے میں آتے ہی آگئے تمام آداب

    پی رہا ہے ساقی کے جام کا غسالہ شیخ

    دعوت گزک رد ہو یہ گناہ شرعی ہے

    احتیاط تقوی ہے ایک دو نوالہ شیخ

    فتح عذر مستی نے پائی عذر شرعی پر

    کر سکا نہ رندوں سے حیلہ و حوالہ شیخ

    لے ذہینؔ سے کوئی جام آتش تر لے

    آگ اور پانی کا دیکھ استحالہ شیخ

    مأخذ :
    • کتاب : آیات جمال (Pg. 67)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے