کرم پیر مغاں عام ہے مے خانے میں
کرم پیر مغاں عام ہے مے خانے میں
دو جہاں ایک چھلکتے ہوئے پیمانے میں
کل جو میں کہتا تھا ساقی ترے مے خانے میں
اک وہی لفظ ہے منصور کے افسانے میں
ہوش میں بھی نہیں اور ہوش سے باہر بھی نہیں
کون سی بات ہے آخر ترے دیوانے میں
ہستی دہر ہے موقوف مری ہستی پر
سو قیامت ہیں نہاں اک مرے مٹ جانے میں
ذوق تکمیل ہے غالب غم بربادی پر
ایک لطف آتا ہے بن بن کے بگڑ جانے میں
نہیں اصنام تو کیا رہ گیا کعبے میں ذہینؔ
ہم تو کعبے کو اٹھا لائے صنم خانے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.