وہ دام زلف سیاہ کا بچھائے جاتے ہیں
وہ دام زلف سیاہ کا بچھائے جاتے ہیں
ہمارے دل کو پھنسائے جاتے ہیں
الھی کون سی حسرت ہماری نکلے گی
رقیب بزم طرب سے ہٹائے جاتے ہیں
انہیں پہ ہم نے دیا دل انہیں پہ مرتے ہیں
وہ دیکھ لیجیے آنکھیں چرائی جاتی ہیں
خدا ہے جانے کس کا یہ ہو گا دل لیکن
تمہارے سایہ سے اب تک بچائے جاتے ہیں
سخن کے جوہری پر کھلیں گے اس جواہر کو
ضمیرؔ ہم در مضمون لٹائے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.