Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ دام زلف سیاہ کا بچھائے جاتے ہیں

ضمیر محمدآبادی

وہ دام زلف سیاہ کا بچھائے جاتے ہیں

ضمیر محمدآبادی

MORE BYضمیر محمدآبادی

    وہ دام زلف سیاہ کا بچھائے جاتے ہیں

    ہمارے دل کو پھنسائے جاتے ہیں

    الھی کون سی حسرت ہماری نکلے گی

    رقیب بزم طرب سے ہٹائے جاتے ہیں

    انہیں پہ ہم نے دیا دل انہیں پہ مرتے ہیں

    وہ دیکھ لیجیے آنکھیں چرائی جاتی ہیں

    خدا ہے جانے کس کا یہ ہو گا دل لیکن

    تمہارے سایہ سے اب تک بچائے جاتے ہیں

    سخن کے جوہری پر کھلیں گے اس جواہر کو

    ضمیرؔ ہم در مضمون لٹائے جاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے