جہاں کھیلت بسنت رِتُ راج
جہاں انہد باجا بجے باج
چہوں دسی جوتی کی بہے دھار
برلا جن کوئی اترے پار
کوٹی کرشن جنہ جوڑے ہاتھ
کوٹی وشنو جنہ ناویں ماتھ
کوٹن برہما پڑھے پران
کوٹی مہیش گھرے جنہ دھیان
کوٹی سرسوتی جنہ گھرے راگ
کوٹی اندر جنہ گگن لاگ
سر گندھرو منی گنے نا جائیں
جنہ صاحب پرگٹے آپ آئے
چوبا چندن اور ابیر
پوہر باس رس رہو گنبھیر
جہاں بسنت یعنی رُت کا راجہ کھیل رہا ہے، جہاں ابدیت کا ساز بج رہا ہے، چاروں طرف نور کی ندیاں بہہ رہی ہیں، بہت کم لوگ اس کے پار اتر سکتے ہیں۔ جہاں کروڑوں کرشن ہاتھ جوڑے کھڑے ہیں، کروڑوں وشنو سجدے میں محو ہیں، کروڑوں برہما پُران پڑھ رہے ہیں، کروڑوں مہیش گیان میں گم ہیں، کروڑوں سرسوتیاں وینا بجانے میں مصروف ہیں، کروڑوں اندر آسمانوں میں پھیلے ہوئے ہیں، دیوتا گنَدھرو (ناچنے والے) اور مُنی ان گنت ہیں، وہاں میرے صاحب نے اپنے آپ کو بے نقاب کیا ہے اور کائنات صندل، عبیر اور پھولوں کی خوشبو میں بسی ہوئی ہے۔
(ترجمہ: سردار جعفری)
- کتاب : کبیر سمگر (Pg. 758)
- Author :کبیر
- مطبع : ہندی پرچارک پبلیکیشن پرائیویٹ لیمیٹید، وارانسی (2001)
- اشاعت : 5th
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.