Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کرشنا مورے توری اکھیاں چاند کٹورے

صائمہ زیدی

کرشنا مورے توری اکھیاں چاند کٹورے

صائمہ زیدی

MORE BYصائمہ زیدی

    کرشنا مورے توری اکھیاں چاند کٹورے

    میں کی چاہ میں سرگرداں ہیں

    ہنستی شامیں مست سویرے

    سانولے مکھ پر ایسے دمکیں

    جیسے برف کی تہہ میں مہکے ٹھنڈی میٹھی آگ

    ایک سے چھلکے پریم کی گاگر دوجی سے بیراگ

    عشق کے متھرا میں کھیلی تھی جس کے ساتھ رنگولی

    رادھا کب تھی میرا تھی وہ سنگ ترے جو ہو لی

    سمے کی پیشانی سے اجلی دیکھ تری پیشانی

    پھر کاہے اپنے حصے میں رات بھری حیرانی

    تیری سندرتا کا سورج یگ میں کرے خرام

    رادھا جی کے سیارے پر لیکن ہو گئی شام

    تم ہی رام شیام ہمارے تمہی سدا ہمجولی

    کرنوں سے پھر ساتھ ہمارے کیوں یہ آنکھ‌ مچولی

    میں ہی یشودا میں رادھا تجھے کرشن کنہیا بولوں

    صبح چومے سورج کا ماتھا میں تیرا مکھ چوموں

    روشنی کی سرعت میں لپٹے وقت سے کہہ دے پیارے

    ایک کرن بھر پلٹ سکو تو دھنیہ واد تمہارے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے