تیر_نظر وہ دل پہ کھائے من کا حال نہ پوچھو ہائے
تیر نظر وہ دل پہ کھائے من کا حال نہ پوچھو ہائے
نس نس میں اک آگ لگی ہے پریم کی اگنی کون بجھائے
رت برکھا کی آئی سہانی رم جھم رم جھم برسے پانی
پاگل منوا ہر پل تڑپے بانکے مرشد یاد ہے آئے
اموا ڈال پہ کوئل بولے سن سن منوا لے ہچکولے
پون چلے پرویا اب تو تجھ بن موسے رہا نہ جائے
نور کی بوندیں زلف سے ٹپکیں مکھ سے پھول چنبیلی کے
بھولی بھالی تیری صورتیا جو دیکھے موہت ہو جائے
جھوم کے آئیں کالی گھٹائیں کاوشؔ چل ملہاریں گائیں
ندی کنارے کرشن کنہیا پریم کی بنسی آج بجائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.