Sufinama

راحت القلوب، تیرہویں مجلس :- ترکِ دنیا

بابا فرید

راحت القلوب، تیرہویں مجلس :- ترکِ دنیا

بابا فرید

MORE BYبابا فرید

    دلچسپ معلومات

    ملفوظات : بابا فریدالدین مسعود گنج شکر جامع : نظام الدین اؤلیا

    21 ماہ شوال 655 ھجری

    دولت قدم بوسی میسر آئی، ترک دنیا کے متعلق گفتگو ہو رہی تھی، شیخ الاسلام نے فرمایا کہ ایک دفعہ کسی بزرگ نے پانی پر مصلیٰ بچھا کر نماز پڑھی اور کہا کہ خداوندا ! خضر گناہِ کبیرہ کا مرتکب ہو رہا ہے، اُس کو توبہ کی توفیق عنایت کر، قضا عنداللہ حضرت خضر آگئے اور بولے ’’اے بزرگوار ! میں نے کیا کیا ؟ بتلایئے تاکہ اپنے مولیٰ سے معافی مانگوں کہا تم نے فلاں بیابان میں ایک درخت لگایا ہے، اُس کے سائے میں تم خود بیٹھتے ہو اور آرام کرتے ہو اور دعویٰ یہ ہے کہ میں نے یہ کام خدا کے واسطے کیا ہے، حضرت نے اقرار کیا اور تائب ہوئے، بعد ازاں ان بزرگ نے حضر خضر سے ترکِ دنیا کی حقیقت بیان کی کہ اِس طرح ہونا چاہئے اور فرمایا میں ایسا ہوں کہ اگر تمام جہان مجھے ملے اور وعدہ کیا جائے کہ تجھ سے حساب نہیں لیں گے تب بھی میں اُسے قبول نہ کروں اور اگر کہا جائے کہ دنیا قبول کرو ورنہ دوزخ میں ڈال دیں گے تو دوسری بات منظور کر لوں مگر دنیا کو قبول نہ کروں، حضرت خضر نے سوال کیا کہ اتنی بے تعلقی کا کیا سبب ہے؟ کہا دنیا مغضوبِ خدائے عزوجل ہے جس چیز کا خدا دشمن ہو میں بھی اُس کا دشمن ہوں۔

    ذکرِ خدا میں استغراق

    پھر اِس بارے میں بحث شروع ہوئی کہ ہر حال میں اللہ کی یاد میں مستغرق رہنا چاہئے، شیخ الاسلام ادام اللہ برکاتہ نے ارشاد کیا کہ ایک شخص نے کسی درویش صاحبِ نعمت سے درخواست کیا کہ جس وقت آپ یادِ حق میں مشغول ہوں تو مجھے بھی یاد رکھیں، درویش نے فرمایا کہ افسوس ہے اس گھڑی پر کہ جب یادِ خدا بھی ہو اور تیرا خیال بھی آئے۔

    عقل و علم

    پھر عقل و علم کی نسبت باتیں ہونے لگیں، کتاب مفصل بھی آگے رکھی تھی، ارشاد ہوا کہ خداوند تعالیٰ کی بندوں پر دو عنایتیں ہیں، ایک ظاہری یعنی پیغمبروں کا بھیجنا اور دوسری باطنی وہ عقل ہے کیونکہ اگر کوئی شخص عالم ہے مگر عقل نہیں رکھتا تو علم اُس کو کچھ نفع نہیں پہنچائے گا پھر اُسی گفتگو میں فرمایا کہ میں نے آثارِ تابعین میں لکھا دیکھا ہے کہ حضرت آدم پر جو کھا نازل ہوا وہ موجودات کا علم ہے جس کی نسبت فرمان ہے کہ علم اٰدم الاسماء کلھا ثم عرضھم علی الملٰئکۃِ حضرت آدم حیران ہوئے کہ کسے منتخب کروں؟ لیکن بالآخر انہوں نے عقل کو اختیار کرلیا اور کہا کہ عقل کے ذریعے علم بھی آجائے گا۔

    پھر اسی محل میں یہ حکایت بیان فرمائی کہ حضرت سلیمان کو مصحف میں حکم ہوا تھا کہ عاشق اور صالح لوگوں کو معلوم ہو کہ وہ چار ساعتوں سے غافل نہ رہا کریں، پہلی ساعت میں چاہئے کہ اپنے پروردگار سے نماز کے اندر اور نماز کے آخر مناجات کریں، دوسری ساعت میں اُنہیں اعمال کا محاسبہ کرنا چاہئے، تیسری ساعت میں اُن کو چاہئے کہ بھائی بندوں میں بیٹھیں، اٹھیں اور اُن کی غلطیوں کو دیکھ کر اُن کی اصلاح کی کوشش کریں لیکن اُن کی پردہ پوشی لازمی ہے اور چوتھی ساعت میں نہ کھائیں، نہ پیئں اور نہ بری صحبت میں جائیں بلکہ صرف نیک کام کریں، اس کے بعد ارشاد ہوا کہ حدیث شریف میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے وارد ہے کہ یقینا علم و عقل ایک دوسرے کے شریک ہیں، علم عقل سے الگ ہے اور نہ عقل علم سے، پس لوگوں میں افضل کون ہے؟ وہ جو اپنے آپ کو پہچانتے، تو اس صورت میں عقل ممتاز رہی۔

    پھر اس محل میں ارشاد فرمایا کہ قاضی حمیدالدین ناگوری تواریخ میں لکھتے ہیں کہ ہر چیز کی انتہا ہوتی ہے اور عبادت کی انتہا عقل ہے کیونکہ بغیر علم عبادت بیہودہ اور بغیر عقل علم دردِ سرِ قیامت کے روز حجت یہی ہوگی، امام اعظم سےدریافت کیا گیا کہ آپ جو ہر آیت اور ہر حدیث سے ہزار ہزار مسئلے نکالتے ہیں، اُس کی کیا وجہ ہے؟ فرمایا میری عقل مجھے مدد دیتی ہے اگر عقل صحیح نہ ہوتی تو ایک بات بھی نہ سمجھ سکتا، شیخ الاسلام نے ارشاد کیا کہ عقل تمام چیزوں سے شریف تر ہے اگر عقل نہ ہوتی تو اللہ کی معرفت بھی نصیب نہ ہوتی، اتنی گفتگو کے بعد اذاں ہوگئی، شیخ الاسلام نماز میں مشغول ہوگئے اور دعاگو و خلقت رخصت۔

    الحمد للہ علی ذٰلک۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے