بابا فرید کے ملفوظات
راحت القلوب، دوسری مجلس :- درویشی کیا ہے؟
655 ہجری رجب کی پندرہ تاریخ چار شنبہ کے دن مسلمانوں کے دعاگو اور سلطان الطریقت حضرت بابا صاحب کے ایک مرید بندہ نظام الدین احمد بدایونی کو دولت پائے بوسی حضرت سیدالعابدین (بابا صاحب) حاصل ہوئی، حضرت بابا صاحب نے کلاہ چار ترکی جو اس وقت ان کے سرمبارک
راحت القلوب، بائیسویں مجلس :- عطائے خرقۂ خاص و رخصت
17ماہ صفر 656 ہجری دولت پائے بوسی حاصل ہوئی، دعا گو چند روز کے واسطے ہانسی میں شیخ محمد ہانسوی کے پاس چلا گیا تھا جو حضرت قطب الدین بختیار کاکی اوشی کے یارانِ اعلیٰ میں تھے، حضرت شیخ الاسلام کی دولت پائے بوسی حاصل ہوئی، فرمان ہوا کہ بیٹھ جاؤ بیٹھ گیا،
راحت القلوب، چودہویں مجلس :- بسلسلۂ عقل وعلم
10 ماہ ذیقعدہ 655 ھجری دولتِ قدم بوسی حاصل ہوئی پھر علم و عقل کی گفتگو جاری تھی، فرمایا کہ ’’علم خدا کے نزدیک کل عبادتوں سے افضل اور بالا تر ہے‘‘ اس کے بعد شیخ الاسلام چشم پُر آب ہوگئے اور کہنے لگے کہ ’’علم وہ ہے جسے عالم نہیں جانتے اور زہد وہ ہے جس
راحت القلوب، تیرہویں مجلس :- ترکِ دنیا
21 ماہ شوال 655 ھجری دولت قدم بوسی میسر آئی، ترک دنیا کے متعلق گفتگو ہو رہی تھی، شیخ الاسلام نے فرمایا کہ ایک دفعہ کسی بزرگ نے پانی پر مصلیٰ بچھا کر نماز پڑھی اور کہا کہ خداوندا ! خضر گناہِ کبیرہ کا مرتکب ہو رہا ہے، اُس کو توبہ کی توفیق عنایت کر، قضا
راحت القلوب، دوسری مجلس :- درویشوں کا تذکرہ
16شعبان روز پنج شنبہ، 655 ہجری آج دولت پائے بوسی میسر آئی۔ شیخ بدرالدین غزنوی، شیخ جمال الدین ہانسوی، مولانا شرف الدین تمبیہ، قاضی حمیدالدین ناگوری وغیرہ بھی حاضر تھے، ارشاد ہوا کہ امیر غریب، درویش مسکین، کوئی آئے اسے خالی پیٹ مت جانے دو، کچھ نہ کچھ
راحت القلوب، چوتھی مجلس :- فضیلت شب معراج و سماع
اسی ماہ اور اسی سن کی 27 تاریخ کو پھر سعادت پائے بوسی نصیب ہوئی۔ شیخ جمال الدین متوکل، شمس دبیر، شیخ نجم الدین اور کئی عزیز حاضر تھے، شبِ معراج اور اس کی فضیلت پر بحث چھڑی، حضرت نے فرمایا کہ راتوں میں سب سے افضل رات 27 رجب کی ہے جس میں رسول اللہ معراج
راحت القلوب، چھٹی مجلس :- استغفرق و بے خودی
11 شعبان 655 ہجری دولت پائے بوسی نصیب ہوئی۔ ان لوگوں کا تذکرہ جاری تھا جو نماز میں مشغول ہوتے ہیں تو بہ سببِ استغفراق خود کو بھی بھول جاتے ہیں، حضرت نے فرمایا جب میں غزنی میں مسافر تھا تو میں نے چند درویشوں کو دیکھا کہ بے حد ذاکر و شاغل تھے، شب کو انہیں
راحت القلوب، پندرہویں مجلس :- ترکِ دنیا کی فضلیت
12 ذیقعدہ 655 ھجری دولتِ پابوسی میسر آئی۔ مولانا بدرالدین غزنوی اور شیخ جمال الدین ہانسوی اور دیگر عزیز حاضرِ خدمت تھے اور ترک دنیا پر بحث ہور ہی تھی، فرمایا کہ جس روز سے حق تعالیٰ نے دنیا کو پیدا کیا ہے دشمنی کے باعث اُس کی طرف نظر نہیں کی پھر اَسی
راحت القلوب، تیسری مجلس :- بندے اور مولیٰ کے درمیان حجاب
20شعبان دو شنبہ 655 ہجری دولت پائے بوسی حاصل ہوئی، مولانا ناصح الدین پسر قاضی حمیدالدین ناگوری، ناگور سے آئے ہوئے تھے اور مولانا شمس الدین برہان بھی حاضرِ خدمت تھے، گفتگو دنیا کے بارے میں ہورہی تھی، حضرت نے فرمایا کہ رسول اللہ فرماتے ہیں کہ حب الدنیا
راحت القلوب، گیارہویں مجلس :- درویشی اور جاگیر
15 ماہ شوال 655 ھجری دولتِ قدم بوسی نصیب ہوئی۔ حضرت شیخ الاسلام بیٹھے ہوئے تھے کہ والیِ اجودھن نے اپنے کارکنوں کے ہاتھ دو گاؤں کی مثال اور دو سو تنکہ نقد حضرت کی خدمت میں پیش کرنے کے لئے بھیجے، کار کنوں کو حکم ہوا کہ بیٹھ جاؤ وہ بیٹھ گئے اور مال منال
راحت القلوب، پانچویں مجلس :- رسم مقراض رانی
9 شعبان روز پنجشنبہ 655 ھجری دولتِ قدم بوسی حاصل ہوئی۔ شیخ جمال الدین ہانسوی حاضرِ خدمت تھے اور بال کترنے پر بحث ہورہی تھی، ارشاد ہوا میں نے سیرالعارفین میں پڑھا ہے کہ جب کوئی مسلمان چاہے کہ کسی پیر کا مرید ہو تو اول غسل کرے اور اگر ہوسکے تو رات بھر
راحت القلوب، اٹھارہویں مجلس :- بابا صاحب کی دعا
20 ماہ ذی الحجہ 655 ھجری سعادتِ قدم بوسی حاصل ہوئی۔ چاشت کا وقت تھا اور حضرت نے سب کی طرف مخاطب ہوکر فرمایا کہ میں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی ہے کہ مولانا نظام الدین جو کچھ تجھ سے چاہیں پائیں۔ درود شریف کی فضیلت: اس کے بعد درود شریف کے بارے میں گفتگو
راحت القلوب، چوبیسویں مجلس :- عطائے خلعتِ خاص و دستار فضیلت
2 ماہ ربیع الاول 656ھ دولت قدم بوسی میسر آئی، اِس بندے کو خلعت خاص کے ساتھ مشرف فرمایا، عزیزانِ اہلِ صفہ حاضر تھے، زبانِ مبارک سے ارشاد کیا کہ مولانا نظام الدین کو میں نے ہندوستان کی ولایت دی اور صاحب ِسجادہ بنایا، اِس ارشاد پر بندے نے دو بارہ قدم بوسی
راحت القلوب، آٹھویں مجلس :- سلوکِ راہ طریقت
25 شعبان 655 ہجری دولتِ پائے بوسی نصیب ہوئی۔ چند روز درویش شیخ بہاؤالدین زکریا کے پاس سے آئے ہوئے تھے اور سلوک پر بحث ہو رہی تھی، شیخ الاسلام نے فرمایا، راہِ طریقت محض تسلیم و رضا کا نام ہے اگر کوئی گردن پر تلوار رکھ دے تو بھی نارضامند نہ ہو اور دم
راحت القلوب، تئیسویں مجلس :- مجاہدۂ نفس
27۔ماہ صفر 656ھ دولت پائے بوسی میسر آئی۔ عزیزانِ اہلِ سلوک مثلا شیخ برہان الدین ہانسوی، شیخ ملہو لاہوری اور شیخ جمال الدین ہانسوی حاضر تھے اور چند صوفی بھی خاندان چشت کے آئے ہوئے تھے اور مجاہدے کے متعلق گفتگو ہو رہی تھی، ارشاد کیا کہ خواجہ بایزید بسطامی
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere