Sufinama

انیس الارواح مجلس (۹)

خواجہ عثمان  ہارونی

انیس الارواح مجلس (۹)

خواجہ عثمان ہارونی

MORE BYخواجہ عثمان ہارونی

    دلچسپ معلومات

    ملفوظات :خواجہ عثمان ہارونی جامع : خواجہ معین الدین چشتی

    روزی کمانے اور کام کرنے کے بارے میں گفتگو ہوئی تو آپ نے زبان مبارک سے فرمایا کہ ایک دفعہ رسول اللہ بیٹھے ہوئے تھے، ایک شخص نے اٹھ کر پوچھا، اے رسول اللہ ! میرے پیشے کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ آنحضرت نے فرمایا کہ تیرا پیشہ کیا ہے؟ اس نے عرض کیا کہ درزی کا کام، آپ نے فرمایا کہ اگر تو راستی سے یہ کام کرے تو بہت اچھا ہے، قیامت کے دن تو حضرت ادریس کے ہمراہ بہشت میں جائے گا پھر ایک اور آدمی نے اٹھ کر عرض کیا کہ اے رسول اللہ ! میرے پیشے کی نسبت آپ کی کیا رائے ہے، آنحضرت نے فرمایا کہ تو کیا کام کرتا ہے؟ اس نے عرض کیا کہ کھیتی باڑی، آنجناب نے فرمایا کہ یہ بہت اچھا کام ہے، اس واسطے کہ یہ کام حضرت ابراہیم کا تھا، یہ مبارک اور فائدہ مند کام ہے، خداوند تعالیٰ حضرت ابراہیم کی دعا سے تجھے برکت دے گا اور قیامت کے دن بہشت میں تو حضرت ابرہیم کے نزدیک ہوگا پھر ایک اور آدمی نے اٹھ کر عرض کیا کہ اے رسول اللہ ! آپ کی رائے میں میرا پیشہ کیسا ہے؟ آنحضرت نے فرمایا کہ تو کیا کام کرتاہے؟ اس نے عرض کیا کہ میرا کام تعلیم ہے، آپ نے فرمایا کہ تیرے کام کو خداوند تعالیٰ نے بہت ہی اچھا جانتا ہے، اگر تو خلقت کو نصیحت کرے گا تو قیامت کے دن حضرت خضر کا سا ثواب تجھے ملے گا اور اگر تو عدل کرے گا تو آسمان کے فرشتے تیرے لئے معافی کے خواست گار ہوں گے پھر ایک اور آدمی نے اٹھ کر عرض کیا کہ اے نبی ! میرے پیشے کی نسبت آپ کیا فرماتے ہیں، آنحضرت نے فرمایا کہ تیرا پیشہ کیا ہے ؟ اس نے عرض کیا کہ سوداگری، آنحضرت نے فرمایا کہ اگر تو راستی سے کام کرے گا تو بہشت میں پیغمبری کا ہمراہی ہوگا۔

    پھر فرمایا کہ روزی کمانے والا خدا کا دوست ہوتا ہے لیکن اسے چاہئے کہ نماز ہر وقت ادا کرے اور شریعت کی حد سے قدم باہر نہ رکھے کیونکہ حدیث میں ہے کہ ایسا روزی کمانے والا خدا کا پیارا اور خدا کا صدیق ہے۔

    پھر فرمایا کہ حضرت ابودردا دکانداری کیا کرتے تھے، جب آخری زمانے میں آپ کو مسلمان کی حقیقت معلوم ہوئی تو آپ نے دکانداری ترک کردیا، لوگوں نے کہا کہ آپ نے دکان کیوں چھوڑ دی؟ آپ نے فرمایا کہ جب مجھے معلوم ہوا کہ دکانداری کے ہمراہ مسلمانی ٹھیک طور پر نہیں رہتی تو میں نے دکانداری چھوڑ دیا پھر فرمایا کہ روزی کمانے والا خدا کا صدیق ہوتا ہے کیونکہ اس شخص کو خدا پر بھروسہ ہے اور اس شخص پر روزی کمانا کفر ہے بشرطیکہ جس وقت نماز کا وقت قریب ہو سب کام دھندے چھوڑ کر نماز ادا کرے تو ایسا روزی کمانے والا صدیق ہے۔

    جونہی خواجہ صاحب نے ان فوائد کو ختم کیا خلقت اور دعا گو واپس چلے آئے۔

    الحمدللہ علی ذلک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے