ازل سے ہوں میں نام لیوا تمہارا
ازل سے ہوں میں نام لیوا تمہارا
مرے تم ہو آقا میں بندہ تمہارا
جسے چاہیے جو بھی آ کر کے لے لے
دو عالم میں بنٹتا ہے صدقہ تمہارا
زمانے کی نظروں میں چبھنے لگا ہوں
پڑھا جب سے میں نے ہے کلمہ تمہارا
جو اہلِ نظر ہیں وہ یہ جانتے ہیں
یہاں سے وہاں تک ہے جلوہ تمہارا
بھلا کون قربان ان پر نہ ہو اب
یہ پیاری سی صورت یہ نقشہ تمہارا
ملے حور و جنت کی خوابوں سے فرصت
تو سمجھے کہیں شیخ رتبہ تمہارا
فقیری میں شاہی نظر آ رہی ہے
ہوا ہوں میں جس دن سے منگتا تمہارا
دعا رات دن کر رہا ہوں خدا سے
کبھی چھوٹے دمان نہ مولیٰ تمہارا
کرو رشک تم اپنی قسمت پہ عامرؔ
دو عالم کا مالک ہے بابا تمہارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.