علی علی کی صدائیں لگا رہا ہوں میں
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)
علی علی کی صدائیں لگا رہا ہوں میں
اسی سے اپنا مقدر جگا رہا ہوں میں
بڑے بڑوں کا یہ شجرہ کھنگال دیتا ہے
غدیر کی جو حقیقت سنا رہا ہوں میں
انہیں خبر کہاں وسعت مری کہاں تک ہے
زمیں سے آسماں تک کا خدا رہا ہوں میں
بڑے بڑوں کے بھی پرواز ختم ہو جائے
وہاں وہاں بھی علی کو ہی پا رہا ہوں میں
پسینے چھوٹ گئے مشكلوں کے یک دم سے
کہا جو میں نے علی کو بلا رہا ہوں میں
فقط اسی لیے عزت مجھے ملی عامرؔ
علی علی کی جو یہ گیت گا رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.