آنکھوں میں آئے وارث دل میں سمائے وارث
آنکھوں میں آئے وارث دل میں سماے وارث
تیرے لیے ٹھکانے کیا کیا بنائے وارث
یوسف کا اے زلیخا تو نام بھی نہ لیتی
تو مبتلائے لیلیٰ ہم مبتلائے وارث
خاک شفا سے بہتر کحل البصر سے بڑھ کر
اکسیر عاشقوں کی ہے خاک پائے وارث
اے آفتاب محشر محشر سے مت ڈرا تو
سایہ فگن ہے ہم پر ظل ہمائے وارث
اب ڈوبتی ہے اپنی بحر الم میں کشتی
کیوں کر نہ یاس سے میں چلاؤں ہائے وارث
اصغرؔ کی یہ تمنا بر آئے یا الٰہی
دل کو نثار وارث جاں ہو فدائے وارث
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 228)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.