Sufinama

مظہر ذات خدا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

عاشق حیدرآبادی

مظہر ذات خدا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

عاشق حیدرآبادی

MORE BYعاشق حیدرآبادی

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)

    مظہر ذات خدا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    نور سرِ کبریا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    خاص شکل مصطفیٰ ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    جسم و جان مرتضیٰ ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    کیوں نہ ہم کھلائیں بندے ایک اس کے خلق میں

    صورت مولیٰ بنا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    سجدہ گاہ خاص اور عام اس کی ہے درگاہ پاک

    قبلہ و کعبہ بجا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    شوکت و عظمت میں حضرت کا نہیں ثانی کوئی

    رونق ارض و سما ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    سلطنت ہند و دکن کی ہے اسی کے حکم میں

    شاہ اس اقلیم کا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    مل گئی سب کو ولایت اس سے خاص اجمیر میں

    بہر فیض آ کر بسا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    جو خطاب مستطاب اس کو ملا ہذہ حبیب

    ہاں محمدکی عطا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    تابع فرمان ہیں اس کے سارے قطب و غوث آج

    تاج بخشش اؤلیا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    کیوں نہ بر آئیں جہاں کے مقصد اس کی ذات سے

    سر بہ سر حاجت روا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    سر کو قدموں پر جھکا دو اس کے سب وقت مہم

    حضرت مشکل کشا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    شش جہت کے آئینوں میں ہے وہی اک جلوہ گر

    صاف وجہ ائنما ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    رگڑو پیشانی کو اپنی اس کی چوکھٹ پر مدام

    سب کا باب مدعا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    ہے تجلی سے اسی کی ماہ گردوں کی چمک

    زیب مہر پر ضیا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    شخص و عکس آپ ہی بنا ہے عشق کے اظہار کا

    جان و تن کا آئینہ ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    حسن ممکن ہی پر اپنے ہے جو واجب شیفتہ

    آپ اپنا دلربا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    بھید راگ و رنگ کا ہے ایک اسی پر منکشف

    نغمۂ کن کی صدا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    جان کر انجان ہیں اس کی حقیقت کا کہیں

    ہم نے سمجھا ہے کہ کیا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    ذات بیچوں بن گیا ہے صاف اس کا جسم و جان

    ابتدا اور انتہا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    نام نامی اس کا اپنے لب پر آئے کس طرح

    اب تعین سے جدا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    منزل مقصود اس کی غیر کو حاصل ہو کب

    چشتیوں کا رہنما ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    اک وجود اس کا جو ہے تنزیہہ اور تشبیہہ میں

    خود فنا و خود بقا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    نطق سے نکلی اسی کے کنت کنزاً کی حدیث

    زینت عشق دولا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    پاسباں اس کے بنے ہیں سارے شہباز جہاں

    قالب و جان ہما ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    خرق عادات آج تک اس کے ہیں جاری خلق میں

    عیسیٰ معجر نما ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    اس کے ظل عاطفت میں اک جہاں آشفتہ ہے

    سایہ گستر خلق کا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    پاک دل ہو کر رکھو تم ذات سے اس کے خلوص

    صاحب صدق و صفا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    تارک الدنیا جو بن کر ہوگیا ہے بے نوا

    جان عاشقؔ میں چھپا ہے اپنا خواجہ بادشاہ

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے