کبھی دھرتی سے جاتا ہے کبھی امبر سے جاتا ہے
کبھی دھرتی سے جاتا ہے کبھی امبر سے جاتا ہے
پیام حق زمانے میں ہر اک منظر سے جاتا ہے
فلک پر جگمگاتے ہیں جو سورج چاند اور تارے
اجالا درمیاں ان کے رخ انور سے جاتا ہے
سنور جاتے ہیں دونوں چاہے دنیا ہو کہ عقبیٰ ہو
سلیقہ دین کا جب روح کے اندر سے جاتا ہے
کیا کرتا ہے استقبال رضواں ایسے مومن کا
اجازت لے کے جو بھی شافع محشر سے جاتا ہے
سلامی کے لیے آتے ہیں اس کی حور و غلماں سب
شخص جگمگا کر جو نبی کے در سے جاتا ہے
یہ ثابت ہو گیا معراج کی شب عرش اعظم پر
خدا کے گھر کا رستہ مصطفیٰ کے گھر سے جاتا ہے
کوئی مشکل نہیں آتی پھر اس کی راہ میں دانشؔ
ہمیشہ پڑھ کے چاروں قل جو اپنے گھر سے جاتا ہے
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 120)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.