Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کبھی دھرتی سے جاتا ہے کبھی امبر سے جاتا ہے

عبدالخالق دانش

کبھی دھرتی سے جاتا ہے کبھی امبر سے جاتا ہے

عبدالخالق دانش

MORE BYعبدالخالق دانش

    کبھی دھرتی سے جاتا ہے کبھی امبر سے جاتا ہے

    پیام حق زمانے میں ہر اک منظر سے جاتا ہے

    فلک پر جگمگاتے ہیں جو سورج چاند اور تارے

    اجالا درمیاں ان کے رخ انور سے جاتا ہے

    سنور جاتے ہیں دونوں چاہے دنیا ہو کہ عقبیٰ ہو

    سلیقہ دین کا جب روح کے اندر سے جاتا ہے

    کیا کرتا ہے استقبال رضواں ایسے مومن کا

    اجازت لے کے جو بھی شافع محشر سے جاتا ہے

    سلامی کے لیے آتے ہیں اس کی حور و غلماں سب

    شخص جگمگا کر جو نبی کے در سے جاتا ہے

    یہ ثابت ہو گیا معراج کی شب عرش اعظم پر

    خدا کے گھر کا رستہ مصطفیٰ کے گھر سے جاتا ہے

    کوئی مشکل نہیں آتی پھر اس کی راہ میں دانشؔ

    ہمیشہ پڑھ کے چاروں قل جو اپنے گھر سے جاتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 120)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے