بڑی اونچوں سے اونچی ہے تیری سرکار یا صابر
دلچسپ معلومات
منقبت درشان صابر پاک حضرت علی احمد (کلیر۔ہماچل پرادیش)
بڑی اونچوں سے اونچی ہے تیری سرکار یا صابر
سدا رحمت برستی ہے تیرے دربار یا صابر
گیا نہ آج تک خالی تیرے در سے کوئی سائل
فرید الدین گنج شکر کے دل دار یا صابر
مہک اٹھی فضا کلیر کی تیری ذات اقدس سے
کھلے میرے دل مضطر کی بھی گلزار یا صابر
تیرے صبر و رضا کا واسطہ للہ کرم کرنا
میری سوئی ہوئی قسمت بھی ہو بیدار یا صابر
تیرے مہر و وفا کی دھوم ہے سارے زمانے میں
میری جانب بھی ہو نظر کرم اک بار یا صابر
قدم چومے ہیں دنیا کے شہنشاہوں نے جھک جھک کر
بندھی دیکھی ہے جس کے سر تیری دستار یا صابر
دل و جاں فرش راہ ہیں آ بھی جا کہ عید ہو جائے
تیرے صدقے تیرے قرباں تیرے بلہار یا صابر
بڑی سرکار ہے تیری سہارا دو نیازیؔ کو
تیرے ہی نام سے ہوتے ہیں بیڑے پار سا صابر
- کتاب : کلیات نیازی (Pg. 67)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.