اپنے اللہ سے محبوب کا در بھی مانگو
اپنے اللہ سے محبوب کا در بھی مانگو
مانگنے والو مدینے کا سفر بھی مانگو
مانگنا جرم نہیں عشق نبی کی دولت
عشق ہے دل میں تو پھر حسن نظر بھی مانگو
دل وہ مانگو کہ رہیں جس میں نبی کی یادیں
گر کے قدموں پہ جو اٹھے نہ وہ سر بھی مانگو
رشک کرتی ہے جنہیں دیکھ کے فردوس بریں
وہ مدینے کے حسیں شام و سحر بھی مانگو
مانگو محبوب سے محبوب کے جلووں کا خمار
ان کے جو نام پہ تڑپے وہ جگر بھی مانگو
تم طلب کرتے ہو دنیا کے حسیں تاج محل
ان کے کوچے میں کوئی چھوٹا سا گھر بھی مانگو
تیرے دامن میں زر و سیم نیازیؔ ہیں تو کیا
عشق سرکار میں اشکوں کے گہر بھی مانگو
- کتاب : کلیات نیازی (Pg. 12)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.