Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کرم کی بادل برس رہے ہیں دلوں کی کھیتی ہری_بھری ہے

عبدالستار نیازی

کرم کی بادل برس رہے ہیں دلوں کی کھیتی ہری_بھری ہے

عبدالستار نیازی

MORE BYعبدالستار نیازی

    کرم کی بادل برس رہے ہیں دلوں کی کھیتی ہری بھری ہے

    یہ کون آیا کہ ذکر جس کا نگر نگر ہے گلی گلی ہے

    یہ کون بن کر قرار آیا یہ کون جان بہار آیا

    گلوں کے چہرے ہیں نکھرے نکھرے کلی کلی میں شگفتگی ہے

    دیے دلوں کے جلائے رکھنا نبی کی محفل سجائے رکھنا

    جو راحت دل سکون جاں ہے وہ ذکر ذکر محمدی ہے

    جو گالیاں سن کے دیں دعائیں بروں کو اپنے گلے لگائیں

    سراپا لطف و کرم جو ٹھہری وہ میرے آقا کی زندگی ہے

    نبی کو اپنا خدا نہ مانو خدا کو ان سے جدا نہ جانو

    ہے اہل ایماں کا یہ عقیدہ خدا خدا ہے نبی نبی ہے

    میں اپنی قسمت پہ کیوں نہ جھوموں میں کیوں نہ ولیوں کے در کو چوموں

    میں نام لیوا ہوں مصطفیٰؐ کا خدا کے بندوں سے دوستی ہے

    ہے دوش پر جن کے کملی کالی وہی تو ہیں دو جہاں کے والی

    کوئی سوالی نہ بھیجا خالی یہ بات میرے کریم کی ہے

    نبی کا ہر جا ظہور کہیے ہاں کہیے کہیے ضرور کہیے

    انہیں من اللہ نور کہیے یہ چار سو جن کی روشنی ہے

    نہ مانگو دنیا کے تم خزینے چلو نیازیؔ چلیں مدینے

    کہ بادشاہی سے بڑھ کے پیارے نبی کے در کی گداگری ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات نیازی (Pg. 24)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے